Aamal e Saleha Aur Nuzool e Malaika

Feb 21, 2017
Share

حضرت اُسید بن حضیر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ رات کو سورۃ بقرۃ کی تلاوت کر رہے تھے پاس ان کا گھوڑابندھا ہواتھا یہ تلاوت کرتے تو گھوڑاُچھلنےلگتا،یہ خاموش ہوتے تو گھوڑا بھی رُک جاتا ۔دوبارہ پڑھنا شروع کیا تو دوبارہ گھوڑے نے اُچھلنا شروع کردیا،پھریہ خاموش ہوئے تو گھوڑا بھی رُک گیا۔قریب ہی ان کا بیٹایحییٰ تھا ان کو ڈر لگا کہ کہیں گھوڑے کاپاؤں بچے پر نہ پڑجائے یہ بچے کو اُٹھانے باہر آئے تو دیکھاآسمان پر نور کی چادر تنی تھی صبح نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تو واقعہ بیان کیا توفرمایا وہ فرشتے تھےپھر دومرتبہ فرمایا کاش تم تلاوت جاری رکھتے تو دن میں دوسرے لوگ بھی فرشتوں کو دیکھ لیتے۔